0

Hum Ny Kab Chaha K Wo Shakhs Hamara

ہم نے کب چاہا کہ وہ شخص ہمارا ہو جائے
‏اتنا دِکھ جائے کہ آنکھوں کا گزارہ ہو جائے

‏ہم جسے پاس بٹھا لیں وہ بچھڑ جاتا ہے
‏تُم جسے ہاتھ لگا دو وہ تمہارا ہو جائے

‏تُم کو لگتا ہے کہ تُم جیت گئے ہو مُجھ سے
‏ہے یہی بات تو پھر کھیل دوبارہ ہو جائے

‏ہے محبت بھی عجب طرزِ تجارت کہ یہاں
‏ہر دکاں دار یہ چاہے کہ خسارہ ہو جائے

‏یاسرؔ خان انعام

Tags:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *