0

Ye Aur Baat Hai Tujh Se..



‏یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے
‏جو زخم تو نے دیے ہیں بھرا نہیں کرتے

‏ہزار جال لیے گھومتی پھرے دنیا
‏ترے اسیر کسی کے ہوا نہیں کرتے

‏یہ آئنوں کی طرح دیکھ بھال چاہتے ہیں
‏کہ دل بھی ٹوٹیں تو پھر سے جڑا نہیں کرتے

‏وفا کی آنچ سخن کا تپاک دو ان کو
‏دلوں کے چاک رفو سے سلا نہیں کرتے

‏جہاں ہو پیار غلط فہمیاں بھی ہوتی ہیں
‏سو بات بات پہ یوں دل برا نہیں کرتے

‏ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گی
‏مکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے

‏جو ہم پہ گزری ہے جاناں وہ تم پہ بھی گزرے
‏جو دل بھی چاہے تو ایسی دعا نہیں کرتے

‏ہر اک دعا کے مقدر میں کب حضوری ہے
‏تمام غنچے تو امجدؔ کھلا نہیں کرتے

‏امجد اسلام امجد

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *